Learn Islamic Khattati online, Quran Memorizing Online , darse Nizami Online .

Molana Zarwali Khan

Posted by at 5:44 AM

Hazrat Mujaddid Alif Sani Ka Islami Inqilab


Share This Link 

Maulana Tariq Jameel at UK Full Bayan Latest

Posted by at 8:12 AM
Maulana Tariq Jameel at  UK Full Bayan Latest

Quran Urdu

Posted by at 3:36 PM
جوش ملیح آبادی سورہ رحمن کا اردو منظوم ترجمہ 
Mnzum Urdu translation of Sura Rehman By josh malihabadi  





اے فنا انجام انسان کب تجھے ہوش آئے گا
 تیر گی میں ٹھوکریں آخر کہاں تک کھائے گا
 اس تمرد کی روش سے بھی کبھی شرمائے گا
 کیا کرے گا سامنے سے جب حجاب اٹھ جائے گا
 کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا

 یہ سحر کا حسن ، یہ سیارگاں اور یہ فضا
 یہ معطر باغ ، یہ سبزہ ، یہ کلیاں دل ربا
 یہ بیاباں ، یہ کھلے میدان یہ ٹھنڈی ہوا
 سوچ تو کیا کیا ، کیا ہے تجھ کو قدرت نے عطا
 کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا

خلد میں حوریں تری مشتاق ہیں آنکھیں اٹھا
 نیچی نظریں جن کا زیور ، جن کی آرائش حیا
 جِن و انساں میں کسی نے بھی نہیں جن کو چھوا
 جن کی باتیں عطر میں ڈوبتی ہوئی جیسے صبا
 کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا

اپنے مرکز سے نہ چل منہ پھیر کر بہر ِ خدا
 بھولتا ہے کوئی اپنی انتہا اور ابتدا
 یاد ہے وہ دور بھی تجھ کو کہ جب تو خاک تھا
 کس نے اپنی سانس سے تجھ کو منور کر دیا
 کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا

سبز گہرے رنگ کی بیلیں چڑھی ہیں جا بجا
 نرم شاخیں جھومتی ہیں ، رقص کرتی ہے صبا
 پھل وہ شاخوں میں لگے ہیں دل فریب و خوشنما
 جن کا ہر ریشہ ہے قندو شہد میں ڈوبا ہوا
 کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا

پھول میں خوشبو بھری ، جنگل کی بوٹی میں دوا
 بحر سے موتی نکالے صاف روشن ، خوش نما
 آگ سے شعلہ نکالا، ابر سے آبِ صفا
 ک سے ہو سکتا ہے اس کی بخششوں کا حق ادا
 کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا

ہر نفس طوفان ہے ، ہر سانس ہے اک زلزلہ
 موت کی جانب رواں ہے زندگی کا قافلہ
 مضطرب ہر چیز ہے جنبش میں ہے ارض وسما
 ان میں قائم ہے تو تیرے رب کے چہرے کی ضیا
 کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا

صبح کے شفاف تاروں سے برستی ہے ضیا
 شام کو رنگ شفق کرتا ہے اک محشر بپا
 چودھویں کے چاند سے بہتا ہے دریا نور کا
 جھوم کر برسات میں اٹھتی ہے متوالی گھٹا
 کب تک آخر اپنے رب کی نعمتیں جھٹلائے گا



©2012 KHATTATI ONLINE